Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

پڑھی لکھی بیوی اور ان پڑھ شوہر کی کہانی کہ جب بیوی نے اپنے شوہر کو دھکا دیا

bv ny shohar ko dhaka dia

 

لڑکے سے جب شادی کا پوچھا گیا تو اس نے کہا کے میں اپنی اسی کزن سے شادی کرنا چاہتا ہوں چنانچہ ماں باپ نے ادھر ہی زور لگایا لڑکی والوں نے لڑکی سے پوچھا تو لڑکی نے تو شروع میں ہاں کر دی نکاح ہوگیا رخصتی بھی ہوگی لیکن جب وہ آ کر اس کے پاس رہیں تو اب اسے پتہ چلا کہ یہ تو پکا جاھل آدمی ہے وہ سوچ میں پڑ گئی کہ نا اہل ہے اور کیسے گزرے وہ لڑکی نے دل ہی دل میں اس نوجوان کو ناپسند کرنا شروع کر دیا مگر خاموش رہیں شادی کے تین چار دن بعد عام طور پر دلہن کا نام آپ کے گھر جاتی ہیں یہ لڑکی بھی گھر گئی اس کے دل میں یہ بات تھی کہ اب میں دوبارہ اس کے گھر میں کبھی نہ ہو تو زیادہ اچھی بات ہوگی مگر اسے ماں باپ کے سامنے بات کرنے کی جرات تو ہی نہیں رہی تھی کیونکہ ایک تو قریب کر رشتے تھا اور دوسرا شروع میں یہاں بھی کر چکی تھی چار دن لینے کے لیے آ گیا ماں باپ نے کہا کہ بیٹی تیاری کرو تمہارا میاں تو نہیں لینا آیا ہے جو اس کے ساتھ چلنا ہے اس نے اپنا سامان باندھا اور اس کے ساتھ چل پڑی انہیں ایک گاؤں سے دوسرے گاؤں جانا تھا راستے میں اس نے خاوند سے کہا کہ مجھے پیاس لگی ہے مجھے پانی چاہیے خاوند نے بیوی کو بٹھایا اور کچن میں رکھ دیں اور پانی کی تلاش میں ادھر ادھر دیکھنے لگا وہ ایک بڑی نہر کے کنارے پر تھے اس نے نیچے پانی کے لئے دیکھا تو بیوی کے دل میں شیطان نے ایک بات ڈال دی کہ اس نے پیچھے سے اپنے خاوند کو اس بڑی نہر میں دھکا دے دیا دھوکہ دیا تو خاوند کیا کر نیچے کے دل میں یہ سوچا کہ اب یہ مرکب جائے گا اور ہمیشہ واپس ماں باپ کے گھر چلی گئی اور اس نے ان کے پاس جا کر عورتوں والا عمل کرنا شروع کر دیا اور تھی مگر میں تو مشہور ہوتی ہیں جیسے افغانی یوسف نے مقرر کیا تھا ویسے ہی وہ روتی ہوئی گھر پہنچی ماں باپ نے پوچھا کہ کیا ہوا بیٹی کے خاوند مجھے بٹھا کر نہیں چلا گیا میں اتنی دیر تک اس کا انتظار کرتی رہی میں اکیلی تھی مجھے ڈر لگنے لگا کوئی غیر مرد آجاتا تو میرا کیا ہوتا مجھے جان کا بھی خطرہ تھا اور میری عزت کا بھی مجھے خطرہ تھا وہ تو بڑا بے پرواہ آدمی ہے اسی لیے میں واپس آگئی ہو ایسے انسان کے ساتھ میں بھلا کیسے رہ سکتی ہوں یہ سن کر ماں باپ کو بڑا ہی غصہ آیا کہ اس نے ہماری بیٹی کو اس طرح لاوارث کیسے چھوڑ دیا اور خود کہیں چلا گیا یہ ایسا بیوقوف انسان ہے ادھر کی بات سنئے جب خاوند پانی میں نیچے ے گرا تو جان بچانے کے لیے اس نے ہاتھ پاؤں مارے اور آہستہ آہستہ کافی دیر کے بعد اس نے ہمت کی کنارے پر نکل آیا اور اس طرح سے وہ ڈوبنے سے بچ گیا کافی دیر کے بعد اس نے ہمت کی اور نہر کنارے چڑھتے چڑھتے اوپر تک نکل آیا باہر نکل کر اس نے سوچا کہ اب میں کیا کروں اس نے دل ہی دل میں کہا کہ مجھے توقع نہیں تھی کہ میری بیوی میرے ساتھ ایسا معاملہ کرے کوئی بات نہیں میں دوبارہ چلا جاتا ہوں چنانچہ اب دوبارہ سسرال کے گھر آیا جیسے ہی وہ سسرال کے گھر میں داخل ہوا تو لڑکی کے والدین نے اس کو بہت جلی کٹی باتیں سنیں کہنے لگے تو کیسا بے عقل انسان ہے یہ تو ہماری بیٹی کو اکیلا چھوڑ کر چلا گیا تو بڑا بے پرواہ ہے تجھے اس کا ذرا بھی خیال نہیں نے جو کچھ کہا اور آخر میں صرف اتنا کہا کہ ہاں مجھ سے غلطی ہوگئی ہے بہر حال آپ آپ نہیں بیٹی کو بھیج دیں ہمارے گھر جانے میں دیر ہو رہی ہے بیٹی سے انہوں نے کہا کہ کوئی بات نہیں اب تم اس کے ساتھ چلی جاؤ اب تو چل پڑیں لیکن اس کے دل میں ایک بات بار بار آنے لگیں گے اگرچہ یہ ان پڑھ تھا اگرچہ یہ بے عقل بھی تھا شکل بھی اس کی اچھی نہیں تھی مگر اس نے میرے ماں باپ کے سامنے میں رعایت وچ پایا ہے اس کا دل بہت بڑا ہے اگر یہ میرے ماں باپ کے سامنے میری حرکت کھول دیتا تو میں تو ماں باپ کو چراغ دکھانے کے قابل بھی نہ رہتی اور اگر یہ چاہتا تو آتی نہیں مجھ پر حملہ کر دیتا اور مجھے مار بھی سکتا تھا اس ایک بات پر اس لڑکی کے دل میں خاوند کی ایسی محبت پیدا ہوئی کہ اس نے اپنی بقیہ پوری زندگی اپنے خاوند کی محبت اور اس کی خدمت میں گزاری

Post a Comment

0 Comments