مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں جمعرات کے دن پیش آئے شرمناک واقعے کے وقت تحریک انصاف تحریک انصاف برطانیہ کے رہنما صاحبزادہ جہانگیر ,انیل مسرت اور رانا عبدالستار مسجد نبوی میں موجود تھے
گالیاں بکنے دھکے دینے اور نعرہ بازی کرنے والے میں صاحبزادہ جہانگیر بھی شامل تھے تحریک انصاف کے رہنما رات کو سعودیہ پہنچے تھے اور ہفتے کو واپس برطانیہ جانا تھا لیکن صاحبزادہ جہانگیر کی گرفتاری کے مطالبے پر جمعہ کو سحری کے وقت ہی سعودیہ چھوڑ دیا تھا
جمعرات کے دن تحریک انصاف کے حامیوں نے روزہ رسول کا تقدس بھلا دیا تھا نہ مسجد نبوی کا احترام یاد رہا تھا نہ ہی 27رمضان کا خیال آیا تھا نہ شب جمعہ کی فضیلت ذہن میں آئی تھی
مسجد نبوی میں پہنچنے والے کابینہ اراکان کو گھیر لیا تھا مریم اورنگزیب پر بے ہودہ فقرے کسے گئے ۔شاہ زیب بگٹی کو بالوں سے پکڑ کر کھینچا گیا تھا چور چور کا شوراور ہنگامہ مچایا گیا تھا
مسجد نبوی کی بے حرمتی کے ایک روز بعد عمران خان کا موقف سامنے آگیا
عمران خان نے کہا کہ مدینہ میں جو کچھ بھی ہوا وہ ان کے اعمال کا نتیجہ تھا انہوں نے بیرونی سازش کے ساتھ مل کر موجودہ حکومت کو گرایا یہ عوام کا ردعمل ہے عوام ان پر بہت غصہ ہے
عمران خان نے یہ بھی کہا کہ یہ چاہے کسی بھی عوامی مقام پر جائیں انہیں کوئی منہ نہیں لگائے گا
انہوں نےکہا کہ وہ یہ سوچ بھی نہیں سکتے کہ اتنے مقدس مقام پر وہ لوگوں کو آوازیں کسنے کی ہدایت دیں

0 Comments